ان شاء اللہ العزیز وحدت المدراس الاسلامیہ پاکستان کے سالانہ امتحان برائے سال 1446ھ بمطابق2025کے لئے تمام درجات بشمول حفظ،ترجمہ اور ناظرہ میں داخلہ کا آغاز الحمد للہ ہوچکا ہے،داخلہ فارم آج ہی دفتر وحدت المدارس الاسلامیہ پاکستان یا ویب سائیٹ میں ڈاونلوڈ سے حاصل کر سکتے ہیں - ۔سنگل فیس کی آخری تاریخ 10ستمبر2024،ڈبل فیس:11 ستمبرتا30ستمبر2024،ٹرپل فیس:یکم اکتوبر تا 10 اکتوبر2024 تک مقرر کئے جاچکے ہیں۔ ۔

وحدت المدارس الاسلامیہ پاکستان میں خوش آمدید

درجہ متوسطہ، خاصہ سال اول، اور دراسات سال اول کے داخلے کے لیے بے فارم کا ہونا ضروری ہے۔

درجہ متوسطہ، خاصہ سال اول، اور دراسات سال بے فارم کا ہونا ضروری ہے۔

درجہ متوسطہ، خاصہ، اور دراسات سال اول کے داخلے کے لیے بے فارم کا ہونا ضروری ہے۔

درجہ متوسطہ، خاصہ سال اول، اور دراسات سال اول کے داخلے کے لیے بے فارم کا ہو ہے۔

درجہ متوسطہ، خاصہ سال اول، اور دراسات سال اول کے داخلے کے لیے بے فارم کا ہونا ضروری ہے۔

Sheikh Ul Quran wal Hadees

شیخ القرآن والحدیث مولانا محمد طیب طاہری

صدر وحدت المدارس الاسلامیہ پاکستان

و امیر جماعت اشاعت التوحید و السنہ العالمیہِ

 " مخلوق کی خیر خواہی کیلئے جتنی بھی جماعتیں میدان میں آئیں ہیں ، ان میں انبیائے کرام کی جماعت سب سے اعلیٰ اور بہتر جماعت رہی ہے۔ اللہ تعالیٰ نے ہر زمانے میں مخلوق کی رہنمائی کیلئے انبیائے کرام کو مبعوث فرمایا تا ہم یہ سلسلہ نبی کریم ﷺ پرختم ہوا، اور جس طرح حدیث میں وارد ہے کہ ایک جماعت ایسی موجود رہے گی جو غلو کرنے والوں کی تحریف اور باطل پرست لوگوں کی غلط تا ویلات کا سدباب کرے گی۔ کسی بھی جماعت کی ترقی کا راز اس میں ہے کہ وہ قرآن اور حدیث کو تمام علوم سے بہترسمجھے اور اس کو تمام قوانین کے مقابلے میں سپریم لاء قراردے۔ اسی طرح وہ مدارس حقیقی معنوں میں دینی علوم کی اشاعت کے علمبردار ہو سکتے ہیں جو اپنے نصاب میں قرآن و سنت کو زیادہ اہمیت دے۔ اگر تاریخی حقائق کو مد نظر رکھا جائے تو برصغیر کے اس خطے میں جہاں پٹھان آباد ہیں ، علوم قرآن و سنت بہت بعد میں پہنچے ہیں اور یہاں پر منطق و فلسفہ اور دیگر فنون پر اس حد تک محنت ہوئی تھی کہ اس کا دسواں حصہ بھی قرآن وسنت کیلئے متعین کرنا گوارا نہیں تھا۔ جب رئیس المفسرین شیخ المشائخ مولانا حسین علی الوانی اور شیخ المشائخ مولانا عبید اللہ سندھی رحمہ اللہ کے شاگردوں نے قرآن انقلاب برپا کیا تو قرآنی علوم کی طرف طالبان علوم دینیہ کا رجحان بڑھ گیا اور یوں اس فکر کے حامل اہل علم کی جماعت وجود میں آگئی اور باضابطہ طور پر جماعت اشاعت التوحید و السنۃ کی بنیاد رکھی گئی۔ شیخ القرآن والحدیث مولانا محمد طاہر رحمہ اللہ نے اشاعت التوحید و السنۃ کے حامی مدارس کی ایک تنظیم بنائی اور اس کا نام تنظیم المدارس رکھا ۔ مگر چونکہ اس کی رجسٹریشن نہیں ہوئی تھی اس لئے اس نام سے کسی اور جماعت نے اپنی رجسٹریشن کرالی۔ 26 جنوری2012ء کو پشاور میں جماعت اشاعت التوحید و السنۃ کا اجلاس زیر صدارت امیر جماعت شیخ القرآن والحدیث مولانا محمد طیب طاہری ہوا جس میں وحدت المدارس الاسلامیہ کے نام سے اس تنظیم کو اس مقصد کے لئے فعال کر لیا گیا کہ یہ جماعت اشاعت التوحید و السنۃ کے حامی مدارس کے درمیان رابطہ کا کام دے اور ان کو ایک دوسرے کے دکھ درد میں شریک ہونے کے لئے ایک نظم میں شامل کیے جائیں۔ "

تعارف و خدمات

قرآن وحدیث کی تعلیمات کے بغیر کسی اسلامی معاشرہ کی بقاء اور اس کے قیام کا تصور نہیں کیا جاسکتا۔ اسلامی تعلیمات ہی پر کسی اسلامی معاشرہ کی بنیاد اور داغ بیل ڈالی جا سکتی ہے۔ قرآن و حدیث اسلامی تعلیمات کا منبع ہیں اور دینی مدارس کا مقصد اس کے سوا اور کیا ہے کہ اسلامی تعلیمات کے ماہرین، قرآن و حدیث پر گہری نگاہ رکھنے والے علماء اور علوم اسلامیہ میں دسترس رکھنے والے رجال کار پیدا کئے جائیں۔ جو آگے مسلمان معاشرہ کا اسلام سے ناطہ جوڑنے، مسلمانوں میں اسلام کی بنیادی اور ضروری تعلیم عام کرنے اور اسلامی تہذیب و تمدن کی ابدی صداقت کو اجاگر کرنے کا فریضہ انجام دیں۔

برصغیر میں دینی روایات اور اسلامی اقدار کے تحفظ و سر بلندی کے لئے علماء حق نے جو مجاہدانہ و سرفروشانہ کردار ادا کیا ہے، وہ تاریخ کا ناقابل فراموش باب ہے۔ مشیت خداوندی نے بر صغیر کے اہل علم کے لئے یہ سعادت مقدر کی کہ انہوں نے ماٰثر اسلامیہ کی حفاظت کے لئے دیگر عالم اسلام کے طریق سے ہٹ کر مدارس دینیہ کے قیام و استحکام کا بے نظیر کارنامہ سر انجام دیا۔مدارس دینیہ کی یہ عظیم طاقت مختلف حصوں میں بٹی ہوئی تھی۔ قیام پاکستان کے بعد اکا بر علماء دیوبند نے مسلمانانِ پاکستان کے اسلامی تشخص کو برقرار رکھنے‘ مملکت ِ خداداد پاکستان میں دینی مدارس کے تحفظ و استحکام اور باہمی ربط کو مضبوط بنانے اورمدارس کو منظم کرنے کے لئے ایک تنظیم کی ضرورت محسوس کی۔

اہم اجلاسات

Meeting Image 1 Meeting Image 2

اجلاس

2025-02-15

قرآن وحدیث کی تعلیمات کے بغیر کسی اسلامی معاشرہ کی بقاء اور اس کے قیام کا تصور نہیں کیا جاسکتا۔ اسلامی تعلیمات ہی پر کسی اسلامی معاشرہ کی بنیاد اور داغ بیل ڈالی جا سکتی ہے۔ قرآن و حدیث اسلامی تعلیمات کا منبع ہیں اور دینی مدارس کا مقصد اس کے سوا اور کیا ہے کہ اسلامی تعلیمات کے ماہرین، قرآن و حدیث پر گہری نگاہ رکھنے والے علماء اور علوم اسلامیہ میں دسترس رکھنے والے رجال کار پیدا کئے جائیں۔ جو آگے مسلمان معاشرہ کا اسلام سے ناطہ جوڑنے، مسلمانوں میں اسلام کی بنیادی اور ضروری تعلیم عام کرنے اور اسلامی تہذیب و تمدن کی ابدی صداقت کو اجاگر کرنے کا فریضہ انجام دیں۔