• 0092-938280378
  • iconcontacts@wmi.edu.pk
Mulana SB

شیخ القرآن والحدیث مولانا محمد طیب طاہری

صدر وحدت المدارس الاسلامیہ پاکستان
و امیر جماعت اشاعت التوحید و السنہ العالمیہِ

صدر بیان (تعارف)


مخلوق کی خیر خواہی کیلئے جتنی بھی جماعتیں میدان میں آئیں ہیں ، ان میں انبیائے کرام کی جماعت سب سے اعلیٰ اور بہتر جماعت رہی ہے۔ اللہ تعالیٰ نے ہر زمانے میں مخلوق کی رہنمائی کیلئے انبیائے کرام کو مبعوث فرمایا تا ہم یہ سلسلہ نبی کریم ﷺ پرختم ہوا، اور جس طرح حدیث میں وارد ہے کہ ایک جماعت ایسی موجود رہے گی جو غلو کرنے والوں کی تحریف اور باطل پرست لوگوں کی غلط تا ویلات کا سدباب کرے گی۔ کسی بھی جماعت کی ترقی کا راز اس میں ہے کہ وہ قرآن اور حدیث کو تمام علوم سے بہترسمجھے اور اس کو تمام قوانین کے مقابلے میں سپریم لاء قراردے۔ اسی طرح وہ مدارس حقیقی معنوں میں دینی علوم کی اشاعت کے علمبردار ہو سکتے ہیں جو اپنے نصاب میں قرآن و سنت کو زیادہ اہمیت دے۔ اگر تاریخی حقائق کو مد نظر رکھا جائے تو برصغیر کے اس خطے میں جہاں پٹھان آباد ہیں ، علوم قرآن و سنت بہت بعد میں پہنچے ہیں اور یہاں پر منطق و فلسفہ اور دیگر فنون پر اس حد تک محنت ہوئی تھی کہ اس کا دسواں حصہ بھی قرآن وسنت کیلئے متعین کرنا گوارا نہیں تھا۔ جب رئیس المفسرین شیخ المشائخ مولانا حسین علی الوانی اور شیخ المشائخ مولانا عبید اللہ سندھی رحمہ اللہ کے شاگردوں نے قرآن انقلاب برپا کیا تو قرآنی علوم کی طرف طالبان علوم دینیہ کا رجحان بڑھ گیا اور یوں اس فکر کے حامل اہل علم کی جماعت وجود میں آگئی اور باضابطہ طور پر جماعت اشاعت التوحید و السنۃ کی بنیاد رکھی گئی۔ شیخ القرآن والحدیث مولانا محمد طاہر رحمہ اللہ نے اشاعت التوحید و السنۃ کے حامی مدارس کی ایک تنظیم بنائی اور اس کا نام تنظیم المدارس رکھا ۔ مگر چونکہ اس کی رجسٹریشن نہیں ہوئی تھی اس لئے اس نام سے کسی اور جماعت نے اپنی رجسٹریشن کرالی۔ 26 جنوری2012ء کو پشاور میں جماعت اشاعت التوحید و السنۃ کا اجلاس زیر صدارت امیر جماعت شیخ القرآن والحدیث مولانا محمد طیب طاہری ہوا جس میں وحدت المدارس الاسلامیہ کے نام سے اس تنظیم کو اس مقصد کے لئے فعال کر لیا گیا کہ یہ جماعت اشاعت التوحید و السنۃ کے حامی مدارس کے درمیان رابطہ کا کام دے اور ان کو ایک دوسرے کے دکھ درد میں شریک ہونے کے لئے ایک نظم میں شامل کیے جائیں